نئی دہلی، ۲۰؍مئی: گڑگاؤں کے گروگرام ہونے کے بعد اب کئی دیگر ریاستوں کے نام تبدیل کرنے کی بحث بھی تیز ہو گئی ہے۔ ہم آپ کو بتا رہے ہیں کہ آخر کن کن ریاستوں کے ناموں کو آر ایس ایس تبدیل کروانا چاہتاہے ۔احمد آباد، حیدرآباد اور اورنگ آباد کا نام بھی بدل سکتا ہے۔ اگر آر ایس ایس اپنی کوششوں میں کامیاب ہوجاتا ہے تو احمد آباد کا نام كرناوتي، حیدرآباد کا نام بھاگیہ نگر اور اورنگ آباد کا نام سنبا شہر ہو سکتا ہے.سی این بی سی آواز کی خبر کے مطابق آر ایس ایس کا کہنا ہے کہ نام تبدیل کرنے کا یہ مطالبہ تاریخ اور ہندوستانی ثقافت کے پیش نظر کیا جارہا ہے۔ سنگھ کے مطابق ان شہروں کے موجودہ نام ہندوستان پر حملہ کرنے والوں نے دئے ہیں۔ آر ایس ایس کیرالہ کا نام بھی بدل کر كریلك کروانا چاہتا ہے۔اپریل میں ہی ہریانہ کی بی جے پی حکومت نے گڑگاؤں کا نام بدل کر گروگرام کر دیا تھا۔ آر ایس ایس کا مطالبہ ہے کہ احمد آباد کا نام بادشاہ كرندیو کے نام پر
كرناوتي کر دیا جائے۔اسی طرح ہندو دیوی بھاگيہ لكشمي کے نام پر حیدرآباد کا نام اور شیواجی کے بیٹے سنباجي کے نام پر اورنگ آباد کا نام رکھا جائے۔ ادھر ماہرین نے اس کو ہندوستان کی تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ قرار دیا ہے ۔گجرات اور مہاراشٹر میں بی جے پی کی ہی حکومت ہے ، لیکن تلنگانہ اور کیرالہ میں نام تبدیل کرنا آسان نہیں ہوگا۔ تلنگانہ میں بی جے پی ممبر اسمبلی جی کرشن ریڈی کا کہنا ہے آر ایس ایس شہروں کے نام تبدیل کروانا چاہتا ہے ، کیونکہ لوگ بھی یہی چاہتے ہیں۔اس سے قبل 1996 میں مہاراشٹر کی بی جے پی شیوسینا حکومت نے بامبے کا نام بدل کر ممبئی کر دیا تھا۔ 2014 میں مرکز میں آنے کے بعد بی جے پی حکومت نے بنگلور کا نام بنگلورو کرنے کی اجازت دی تھی۔ کرناٹک کے 11 دیگر شہروں کے نام بھی بدلے گئے تھے۔اگرچہ 2011 میں مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت نے بھوپال کا نام بدل کر بادشاہ بھوجپال کے نام پر بھوجپال کرنے کی درخواست کی تھی ، جسے مرکز کی یو پی اے حکومت نے منظور نہیں کیا تھا۔